کل منگل کومسلسل پانچویں روز خان یونس کے ناصر میڈیکلہسپتال میں "اسرائیلی” کے قابض فوج کی طرف سے قائم کی گئی اجتماعی قبرسے شہداء کی لاشیں نکالنے کی کارروائیاں جاری رہیں۔ گذشتہ روز اجتماعی قبر سے مزید35 شہداء کی لاشیںنکالی گئیں۔ اس طرح گذشتہ پانچ دنوں کے دوران برآمد ہونے والی لاشوں کی کل تعداد310 ہو گئی ہے۔
سوموار کو غزہ کیپٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے تصدیق کی کہ اسرائیلی قابض فوج نے جان بوجھ کرشہداء کی لاشوں کو چھپایا۔ انہیں ریت میں گہرائی میں دفن کیا اور ان پر کچرا پھینکا۔
میڈیا آفس نےکہا کہ ’’کچھ لاشیں خواتین، بوڑھے اور زخمی افراد کی ملی ہیں جن میں سے کچھ کوہتھکڑیاں لگی ہوئی تھیں اور ان کے کپڑے اتارے گئے تھےجس سے پتا چلتا ہے کہ انہیںگرفتار کرنے کے بعد ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے‘‘۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ تقریباً دو ہزار شہریوں کے بارے میں معلومات نہیں اسرائیلی دھاوے کے وقتناصر ہسپتال میں موجود تھے۔ یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ قابض فوج نے انہیں گرفتار کیایا انہیں قتل کر کے ان کی لاشیں چھپا دیں۔
سرکاری پریس آفسنے اس کارروائی کو قابض فوج کی طرف سےایک گھناؤنا جنگی جرم قرار دیا گیا ہے۔