صیہونی قابضافواج کی جانب سے غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی جارحیت کا مسلسل 109واں روز مزید قتل عام اور خون خرابے کے ساتھ طلوع ہوا۔
اسرائیلی فوج کیبمباری میں اب تک نوے فی صد آبادی بے گھر ہوچکی ہے۔ بے گھر ہونے والے فلسطینیوںکے پاس زندگی گذارنے کے لیے بنیادی ضروریات کا شدید فقدان ہے اور شہری شدیدسردی،ادویات کے نہ ملنے اور خوراک کی کمی کی وجہ سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔
ہمارے نامہنگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج کے طیاروں اور توپ خانے نے غزہ کی پٹی کے مختلفعلاقوں میں اپنے چھاپوں اور پرتشدد بمباری کا نشانہ بنایا۔اس دوران گھروں، کمیونٹیوں،تنصیبات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا، جس میں سینکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
قابض فوج نے مواسیخان یونس میں المجدہ خاندان کے ایک گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد افرادزخمی ہوئے۔
ہمارے نامہ نگارنے صہیونی بمباری کے نتیجے میں متعدد شہداء اور زخمیوں کی الاقصی شہداء ہسپتالپہنچایا گیا۔ خان یونس سے غزہ کی پٹی کی مرکزی گورنری کی طرف آنے والے بے گھرافراد کو لے جانے والی کار کو نشانہ بنایاجس میں متعدد شہری شہید ہوگئے۔
فلسطینی ہلالاحمر نے تصدیق کی ہے کہ صہیونی قابض فوج نے خان یونس میں انجمن کے الامل ہسپتال کامحاصرہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے اس باتکی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مسلسل بمباری کے نتیجے میں خان یونس کے متعدد علاقوں میںزخمیوں تک ایمبولینسیں نہیں پہنچ سکتیں۔ صہیونی ڈرونز خان یونس میں الامل ہسپتالکے داخلی راستے پر شہریوں پر گولیاں برسا رہے ہیں۔
خان یونس میںجنوبی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری میں 160 سے زائد شہید اور زخمی ہوئے۔ خانیونس میں جاری لڑائی میں تین اسرائیلی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر وسطی غزہمیں المغازی کیمپ پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری اور توپ خانے سے شیلنگ کی گئی۔
رفح میں یوسفالنجار ہسپتال میں متعدد زخمیوں اور شہداء کی لاشیں لائی گئی ہیں۔
اسرائیلی طیاروںنے وسطی اور مشرقی خان یونس پر بھاری بموں کے ساتھ بمباری کی۔
شمالی غزہ میںبیت لاھیا میں ایک مکان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری شہید ہوگئے۔
مغربی غزہ کےالشاطی کیمپ میں توپ خانے سے کی گئی بمباری میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔