امریکی سینیٹربرنی سینڈرز نے قابض ریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اس دعوے پر کڑی تنقیدکی کہ امریکی یونیورسٹیوں میں غزہ کے ساتھاظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے مظاہرے "یہود مخالف” ہیں۔
انہوں نے ’ایکس‘پلیٹ فارم پرپوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ یہود دشمنی نہیں ہے۔
انہوں نے مزیدکہا: "اپنی انتہا پسند اور نسل پرست حکومت کی ناکام اور غیر اخلاقی فوجی پالیسیوںسے ہماری توجہ ہٹانے کی کوشش کرکے امریکی عوام کی ذہانت کا مذاق نہ اڑائیں۔”
انہوں نے مزیدکہا کہ "بدعنوانی کے مقدمات میں اسرائیلی عدالتوں سے آپ پر لگائے گئے الزاماتسے توجہ ہٹانے کے لیے یہود دشمنی کا استعمال نہ کریں۔ "آپ کو اپنے اعمال کاجوابدہ ٹھہرانا یہود مخالف نہیں ہے۔”
سینڈرز کو امریکیسینیٹ کے اہم ترین یہودی سینیٹرز میں شمار کیا جاتا ہے، جو نیتن یاہو کی انتہاپسند حکومت پر تنقید کرتے ہیں۔
7 اکتوبر 2023 سے "اسرائیل” غزہ پر ایک تباہ کن جنگ چھیڑرہا ہے جس میں دسیوں ہزار شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور عورتیں ہیں،بڑے پیمانے پر تباہی، اور قحط نے بچوں اور بوڑھوں کی جانیں لی ہیں۔ .