شنبه 03/می/2025

‘حماس وطن کی آزادی کے لیے جدو جہد کر رہی ہے’

جمعرات 29-نومبر-2018

اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے جنرل اسمبلی کی صدر ماریا فرنانڈا سبینوزا نے عالمی ادارے میں فلسطینی قوم کے حقوق کی نفی کے لیے امریکا کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس کسی ملک یا قوم کی دشمن ہرگز نہیں بلکہ ہم اپنے ملک کی آزادی اورقوم کی خود مختاری کے لیے جدو جہد کررہےہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ کا کہنا ہے کہ یہ بات انتہائی شرمناک ہے کہ عالمی اداروں کی قراردادوں بالخصوص اقوام متحدہ کے فیصلوں‌ کے علی الرغم امریکا کھلے عام صہیونی ریاست کی مادی اور معنوی مدد کر رہا ہے۔ امریکا کی معاونت سے صہیونی ریاست کی انتقامی کارروائیاں اور نسل پرستی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
 
اسماعیل ھنہ نے کہا کہ امریکا جنرل اسمبلی میں حماس کے خلاف مذمتی تحریک لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ حماس وطن کی آزادی کے لیے جدو جہد کر رہی ہے۔ فلسطینی قوم کے ملک پر ایک غاصب قوم نے قبضہ جما رکھا ہے اور ہمیں اپنے دیرینہ حقوق بالخصوص حق خود ارادیت کے لیے ہر طرح کے وسائل اور مزاحمت کا حق ہے۔

اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت بننے کے بعد قضیہ فلسطین کی عالمی اہمیت کم کرنے کے لیے کئی قراردادیں منظور کی گئیں حالانکہ یہ قراردادیں صہیونی ریاست کے خلاف ہونی چاہئیں۔

انہوں‌ نے کہا کہ امریکا کی طرف سے حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کے خلاف مذمتی قرارداد لانے کی کوشش ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب آج 29 نومبر کو فلسطینی قوم کے ساتھ یکجہتی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حماس اقوام متحدہ کے آئینی دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے لڑ رہی ہے۔ اقوام متحدہ سنہ 1970ء اور 1985ء میں ایسی متعدد قراردادیں منظور کرچکا ہےجن میں آزادی کے لیے جدو جہد کرنے والی اقوام کو ہر طرح کے مزاحمتی وسائل اختیار کرنے کا حق دیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی