فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں شہریوں کی بڑی تعداد میں صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل زخمی اسیرہ اسراء جعابیص کے ساتھ یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اتوار کو اسرائیلی فوج نے وسطی القدس میں شاہراہ الزاہراء پر جمع ہونے والے فلسطینی مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا، آنسوگیس کی شیلنگ کی اور وحشیانہ تشدد کرتے ہوئے انہیں منتشر کر دیا۔
یہ تمام فلسطینی اسراء جعابیص کے ساتھ یکجہتی کا اظہا کررہے تھے مظاہرین نے جعابیص کی فوری رہائی اور اس کے ساتھ جاری مظالم بند کرانے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ اسراء جعابیص کو اسرائیلی فوج نے کئی ماہ قبل زخمی حالت میں حراست میں لیا۔ وہ غرب اردن سے القدس جا رہی تھی۔ مکان کی تبدیلی کے دوران وہ گھر کا سامان لے کر القدس جا رہی تھیں کہ ان کی گاڑی میں موجود گیس کا سلنڈر پھٹنے سے دھماکا ہوگیا۔ اس دھماکے میں وہ بری طرح جھلس گئی تھیں۔ تاہم صہیونی حکام نے پر اس پر دہشت گردی کا کیس بنایا اور الزام عاید کیا کہ اس کی گاڑی میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا اور وہ کسی بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہی تھی۔
اسراء جعابیص خود بھی شدید زخمی ہوگئی تھیں۔ اسے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا اور اس کے بعد اسے جیل میں ڈال دیا گیا۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق اسراء جعابیص کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ اگر اسے رہا کرنے کے بعد فوری طبی امداد مہیا نہیں کی جاتی اس کی زندگی خطرے سے دوچار ہوسکتی ہے۔