فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق صہیونی حکام فلسطینی اسیرخواتین کو کئی طرح کے حربوں سے انتقامی کارروائی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ اسیران کا کہنا ہے کہ زیادہ تر فلسطینی اسیر خواتین ھشارون اور دامون جیل میں قید ہیں اور گنجائش سے زیادہ خواتین کو کال کوٹھڑیوں میں ٹھونسا گیا ہے۔
ھشارون جیل کے میں اسیر خواتین ‘الفورہ’ یعنی کمرے سے باہر نکلنے کے وقفے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی ہے۔ جیل میں قید خواتین کی نگرانی کے لیے جگہ جگہ کیمرے نصب ہیں۔
محکمہ اسیران کے مطابق "دامون” جیل میں 51 خواتین پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 22 بچوں کی مائیں ہیں، دو کم عمر بچیاں، 19 مقدمہ چلائے بغیر اور 32 سزا یافتہ قیدی خواتین شامل ہیں۔
صہیونی حکام کی طرف سے اسیرات کو انتقامی کارروائیوں میں انہیں دفاع کے حق سے محروم کرنا بھی شامل ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں 6500 فلسطینی پابند سلاسل ہیں ان میں 350 بچے،62 خواتین، 6 ارکان پارلیمان،500 انتظامی قیدی اور 1800 مریض شامل ہیں۔