ترکیہکی فیوچرپارٹی کے صدر اور سابق وزیراعظم احمد داؤد اوگلو نے گذشتہ روز استنبول میںاسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ سےملاقات کی۔
دونوںرہ نماؤں نے غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت، قابض ریاست کی طرف سے کی جانےوالی نسل کشی کی جنگ اور فلسطینی عوام کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کےطریقوں سے متعلق مجموعی سیاسی اور میدانی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوںنے مغربی کنارے کی صورتحال کا بھی گہرائی سے جائزہ لیا اور عالمی سطح پر فلسطینیوںکی بڑھتی حمایت اور صہیونی ریاست پر دباؤ کو سراہا۔
انہوںنے مقبوضہ بیت المقدس کی صورت اور مسجد اقصیٰ کودرپیش خطرات پربھی بات کی۔ دونوںرہنماؤں نے مسجد اقصیٰ پر انتہا پسند یہودی آباد کاروں کے دھاووں اور مقدس مقامکی مسلسل بےحرمتی کی شدیدمذمت کی۔
اسماعیلھنیہ اور احمد داؤد اوگلو کے درمیان ہونے والی بات چیت میں غزہ کی پٹی میں ثالث ممالککی طرف سے جنگ بندی کی کوششوں پربھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقعے پر احمد داؤد اوگلونے غزہ کی پٹی فوری اور مستقل جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔