اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی مزاحمت کی مذمت کے لیے امریکا کی پیش کی گئی قرارداد کی ناکامی کے بعد فلسطینیوں کو اپنے حقوق کے لیے اب پہلے سے بڑھ کر متحرک ہونا چاہیے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی مزاحمت کے خلاف امریکی قرارداد کی ناکامی کے بعد جمعہ کے روز ایک بیان میں اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہمیں اب اپنی تحریک جاری رکھیں۔ قضیہ فلسطین کے دفاع کے لیے ہمیں پہلے سے بڑھ کر عالمی سطح پر اپنی تحریک کو زیادہ فعال بنانا ہوگا۔
زیاد النخالہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں امریکا کی فلسطینی تحریک مزاحمت کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کی ناکامی فلسطینی قوم کی اخلاقی اور سفارتی فتح ہے۔
انہوںنے کہا کہ جب تک قضیہ فلسطین کا منصفانہ حل نہیں نکلتا اس وقت تک نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ پوری دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست اور امریکا ڈھٹائی کا مظاہرہ مظاہرہ کرتے ہوئے طاقت کے ذریعے فلسطینیوںکے حقوق غصب کرنا چاہتے ہیں۔ فلسطینی قوم کو عالمی برادری کا شکر گذار ہونا چاہیے کیونکہ عالمی ضمیر اور بین الاقوامی برادری کی معاونت سے آج فلسطینی قوم عالمی فورم پر سرخرو ہوئی اور امریکیوں کی چال ناکامی سے دوچار ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ جمعرات کو امریکا نے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کے خلاف سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پیش کی تھی مگر رائے شماری کے دوران اکثرت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے یہ قرارداد ناکام ہوگئی تھی۔ امریکا کو دوسرا دھچکا اس وقت لگا جب آئرلینڈ کی ایک قرارداد جنرل اسمبلی میں بھاری اکثریت سے منظور ہوگئی۔ اس قرارداد میں فلسطین سے اسرائیل کے ناجائز تسلط کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ امریکا اور اسرائیل نے اس قرارداد کی مخالفت کی تھی.