امریکا کی سب سے بڑی درس گاہ "نیویارک یونیورسٹی” نے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے یونیورسٹی ان تمام کمپنیوں کے ساتھ تعاون کا بائیکاٹ کرے گی جو اسرائیل کے ساتھ کسی بھی طرح کام کررہی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق نیویارک یونیورسٹی میں اسرائیلی بائیکاٹ کے حوالے سے ایک پٹیشن پیش کی گئی جس پر یونیورسٹی کی 60 طلباء تنظیموں اور تدریسی عملے کے 30 ارکان نے پٹیشن کی حمایت کی۔ یہ پٹیشن آئندہ سال یونیورسٹی کی سینیر کونسل کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد جامعہ کی ایڈمنسٹریشن اس کی منظوری دے گی۔
یونیورسٹی کے فیصلے سے تین امریکی کمپنیاں متاثر ہوں گی۔ اس کے علاوہ اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے والے کاٹرپیلر، جنرل الیکٹرک کمپنی اور لاک ہیڈ مارٹن شامل ہین۔ یہ کمپنیاں اسرائیل کو بلڈوزر، ہیلی کاپٹر، جنگی طیارے، فوجی گاڑیوں کے انجن اور دیگر سامان شامل ہے۔
اس قرارداد پر رائے شماری رات بھر جاری رہی۔ قرارداد کی حمایت میں 35 اور مخالفت میں 14 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 14 نے قرارداد پر رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔