اقواممتحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے ایک میڈیا بیان میں کہا ہے کہ ایجنسیکو ختم کرنے کا مقصد فلسطینیوں سے ان کی پناہ گزینوں کی حیثیت کو ختم کرنا ہے۔
دریںاثنا اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوگراک نے کہا کہ تنظیم کے تفتیش کاروں نے جواسرائیلی الزامات کی تحقیقات کر رہے ہیں اسرائیل کی جانب سے الزامات کی حمایت میںثبوت فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے کیس کی فائل بند کر دی ہے۔
’اونروا‘نے اسرائیلی قابض ریاست پر اس کے متعدد ملازمین پر تشدد کرنے کا الزام لگایا جنہیںاس نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ اکتوبر کی سات تاریخ سے اسرائیل کی طرف سے پٹی کے خلافشروع کی گئی جارحیت کے پس منظر میں گرفتار کیا تھا۔
ایجنسینے ایک بیان میں کہا کہ اس کے ملازمین نے "اسرائیلی حکام کی طرف سے اپنیگرفتاری اور پوچھ گچھ کے دوران خوفناک واقعات کے بارے میں بات کی” ان رپورٹوںمیں تشدد، شدید ناروا سلوک، حملہ اور جنسی استحصال شامل ہیں۔
لازارینینے کہا کہ اسرائیل نے ابھی تک رفح سے شہریوں کے انخلاء کی درخواست نہیں کی ہے۔ ایکبیان میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ان دعوؤں کی تردید کی ہے کہ شہرکے مکینوں کو نکالنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
انہوںنے منگل کو ایک پریس بریفنگ میں مزید کہا کہ غزہ میں رفح پر اسرائیلی (فوجی) حملےکے بارے میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اگر اس ہفتے کوئی معاہدہ نہیں ہوتا ہے تو بڑاخون خرابہ ہوسکتا ہے”۔