ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے آسٹریلیا اور امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی ملک کو بیت المقدس کو اسرائیل کو دینے کا کوئی حق نہیں۔
خیال رہے کہ رواں سال مئی میں امریکا نے پورے بیت المقدس کو جب کہ حال ہی میں آسٹریلیا نے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کر لیا تھا۔
تھائی لینڈ کے دورے کے دوران ایک تقریب سے خطاب میں ملائیشین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کا تاریخی اور اسلامی اسٹیٹس برقرار رہنا چاہیے اور اس میں تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی ملک کو مقبوضہ بیت المقدس کو تقسیم کرنے یا اسے اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کا کوئی جواز نہیں۔ تھائی لینڈ کے دورے کے دوران مہاتیر محمد کو جامعہ رانجسیٹ کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری بھی جاری کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا نے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیا بلکہ القدس کے تاریخی اسٹیٹس کو پامال ہوئے اس کی تقسیم کا بھی اعلان کردیا ہے۔ آسٹریلیا کا یہ اقدام کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز آسٹریلوی وزیراعظم اسکوٹ مورسین نے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کےطورپر تسلیم کرنے کے بعد تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کردیا تھا۔