جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی لیڈرہسٹیریا کا شکار،الجزیرہ کا دفتر بند، سامان سیل کردیا

پیر 6-مئی-2024

اسرائیلی قابض حکومت نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں الجزیرہ کے دفاتر کو بند کر دیا۔ دوسری طرف الجزیرہ ٹی وی چینل نے اس اقدام کو گہرا دھوکہ اوراسرائیلی ریاست کا  بہتان پرمبنی  قدم قرار دیا۔

الجزیرہ نیٹ ورک نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ قابض حکومت نے عالمی یوم صحافت کے موقع پر الجزیرہ کے دفاتر کو بند کر دیا۔

الجزیرہ نے اسرائیل کے اس مجرمانہ فعل کی مذمت کی ہے اور اسے   معلومات تک رسائی کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ الجزیرہ دنیا بھر میں عوام کو اپنی خدمات کی فراہمی جاری رکھنے کے اپنے حق کی توثیق کرتا ہے، جس کی ضمانت بین الاقوامی کنونشنز سے حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”اسرائیل کی جانب سے صحافیوں کو قتل اور گرفتار کرکے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے آزادی صحافت کو دبانے سے ہمیں اپنا فرض ادا کرنے سے نہیں روسکتا’۔ 140 سے زائد فلسطینی صحافی حق کی خاطر شہید ہوچکے ہیں اور تمام میڈیا اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کے منظم جنگی جرائم کو بے نقاب کریں۔

بیان میں میڈیا کے کام کو کنٹرول کرنے والے پیشہ ورانہ فریم ورک کی  خلاف ورزی کے حوالے سے اسرائیل کے جھوٹے الزامات کی واضح تردید کی ہے۔ الجزیرہ کا کہنا ہے کہ وہ بین الاقوامی صحافتی اصولوں  کے مطابق پیشہ وارانہ طورپر کام کررہا ہے۔ ہم آزادی صحافت پر زور دیتے ہوئے اپنا مشن جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

انہوں نے میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ پریس اور صحافیوں پر اسرائیلی حکام کے بار بار حملوں کی مذمت کریں۔ الجزیرہ نیٹ ورک نے کہا کہ "ہم اپنے حقوق اور اپنے عملے کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی اور قانونی تنظیموں کے سامنے تمام ذرائع اختیار کریں گے”۔

 خیال رہے کہ کل شام  قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں الجزیرہ چینل کے دفاتر پر چھاپہ مارا اور اس کا سامان ضبط کرلیا۔

قابض وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے X پلیٹ فارم پر لکھا کہ ان کی حکومت نے متفقہ طور پر الجزیرہ کے دفاتر کو بند کرنے کا فیصلہ کیا، جسے انہوں نے اشتعال انگیزی کا چینل قرار دیا۔

نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ "الجزیرہ کے نامہ نگاروں نے اسرائیلی ریاست کی سلامتی کو نقصان پہنچایا اور ہمارے فوجیوں کے خلاف اکسایا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی