اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے الزام عاید کیا ہے کہ صدر محمود عباس کی جماعت تحریک "فتح” قوم کے وسائل کو جماعتی مفادات کے لیے صرف کررہی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ تحریک فتح سیاسی بلیک میلنگ کی راہ پر چل رہی ہے اور قومی وسائل کو جماعتی امور پر صرف کیا جا رہا ہے۔
حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نے’ٹوئٹر’ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا کہ تحریک فتح کا غزکا غزہ کے عوام کو سنگین مشکلات اور سزائوں میں ڈالنے کے بعد اب سیاسی بلیک میلنگ پر اتر آئی ہے۔ غزہ کے محصور اور مظلوم عوام کے ضمیر پیسوں کے عوض خریدے جا رہے ہیں۔
حماس کےترجمان نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کو امداد دینے والے ممالک کے لیے یہ واضح پیغام ہےکہ ان کی امداد کس جگہ پرصرف کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب اور عالمی معاونین کو فلسطینی اتھارٹی کو امداد کی فراہمی پرنظر ثانی کرنی چاہیے۔
خیال رہے کہ تحریک فتح کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن حسین الشیخ نے ایک فوٹیج میںکہا کہ صدر عباس غزہ میں عوامی وفاداری کے حصول لیے شہریوں میں رقوم تقسیم کرنا چاہتے ہیں تاکہ غزہ میں تحریک فتح کی عوامی حمایت میں اضافہ کیا جائے۔
صدرعباس کی طرف سے یہ سیاسی بلیک میلنگ ایک ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب حال ہی میں صدر عباس نےفلسطینی پارلیمنٹ تحلیل کردی تھی۔ سنہ 2017ء سے صدر عباس نے غزہ کی پٹی عوام پر پابندیاں عاید کر رکھی ہیں۔