جمعه 15/نوامبر/2024

تحریک فتح اسرائیل دوستی اور حماس دشمنی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے

بدھ 23-جنوری-2019

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے صدر محمود عباس کی جماعت تحریک فتح کی اسرائیل نواز پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ تحریک فتح حماس دشمنی اور غاصب صہیونیوں سے دوستی کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ایک بیان میں تحریک فتح کے رہ نما حسین الشیخ کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں‌نے کہا ہے کہ تحریک فتح حماس کے ساتھ کسی حکومت میں شریک نہیں ہوگی۔

ابو زھری نے حسین الشیخ کے بیان کے رد عمل میں کہا کہ تحریک فتح کی قیادت اسرائیل کے ساتھ بقائے باہمی کی پالیسی پرعمل پیرا ہے مگر وہ اپنی قوم کی نمائندہ جماعت حماس کے ساتھ نفرت اور دشمنی کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت دشمن قوتوں کا فلسطین میں کوئی مستقبل نہیں۔

انہوں‌نے کہا کہ تحریک فتح کی پالیسی انتخابات میں ہرصورت میں کامیابی یا نتائج کے خلاف بغاوت ہے۔ تحریک فتح اپنی مرضی کے انتخابات اور من پسند نتائج کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔

خیال رہے کہ تحریک فتح کے رہ نما حسین الشیں نے فلسطین ٹیلی ویژن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی جماعت حماس کے ساتھ کسی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔

 

مختصر لنک:

کاپی