اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے غذائی قلت کے شکار ہونے والے افراد کی تعداد میں دوبارہ اضافہ ہورہا ہے جو ترقی پذیر ممالک میں فصلوں کی پیداوار پر اثر انداز ہورہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں غذائی قلت کے شکار افراد کی تعداد پانچ کروڑ 60 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق غذا سے متعلق اقوام متحدہ کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا کہ سال 2018ء میں غذائی قلت کے شکار افراد کی تعداد 5 کروڑ 60 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ سے متعلق جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق ’غذائی قلت میں گزشتہ 3 سال سے اضافہ ہورہا ہے، جو ایک دہائی قبل کی سطح پر واپس جا پہنچا ہے’۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ’غذائی قلت میں کمی کا منفی سمت میں بڑھنا واضح تنبیہ ہے کہ 2030 تک دنیا میں غذائی قلت ختم کرنے کے مقاصد پورے کرنے کے لیے اس مسئلے کا فوری حل تلاش کرنا ضروری ہے’۔
اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی امریکا اور افریقہ میں غذائی قلت کی صورت حال بدترین ہے۔