قابض صہیونی ریاست کی جیل میں قید ایک فلسطینی دو شیزہ اور یونیورسٹی کی طالبہ کو دو سال تک زندانوں میں قید رکھنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 23 سالہ استبرق یحییٰ التمیمی کو الجلمہ گزرگاہ سے ان کے والدین کے حوالے کیا گیا۔ اس کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے الرام قصبے سے ہے اور اسے 20 مارچ 2017ء کو صہیونی فوج نے حراست میں لیا تھا۔
رہائی کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے استبرق التمیمی نے کہا کہ وہ تمام اسیر بہنوں کی طرف سے قوم کے لیے یہ پیغام لائی ہیں کہ قوم اپنی اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے۔ انہں نے کہاکہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں فلسطینیوں کو غیر انسانی ماحول میں رکھا جاتا ہے۔ انہیں ادنیٰ درجے کے طبی حقوق اور انسانی حقوق میسر نہیں ہوئے۔
خیال رہے کہ استبرق التیمی کو اسرائیلی فوج نے 20 مارچ 2017ء کو حراست میں لے لیا تھا۔ وہ گرفتاری کے وقت جامعہ بیرزیت میں ابلاغیات کی طالبہ تھیں۔