اسرائیلی سپریم کورٹ نے بزرگ فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح پر عاید کی گئی پابندیوں میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ راید صلاح کے وکیل خالد زبارقہ نے ایک بیان میں بتایا کہ ان کے موکل پر عاید کی گئی اسرائیلی پابندیوں میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔ انہیں اسرائیلی فوج کی سفارش سے گھر پرنظر بند رکھنے، تقاریر کرنے، جمعہ کا خطبہ دینے، سوشل میڈیا کا استعمال کرنے اور ذرائع ابلاغ سے رابطہ کرنے پر پابندی عاید کی گئی ہے۔
خالد زبارقہ نے الشیخ راید صلاح پرعاید کی جانے والی پابندیوں کو غیرقانونی اور غیرانسانی قرار دیا اور کہا الشیخ راید صلاح پر پابندیاں انہیں عوام کے قریب جانے سے روکنے مذموم کوشش ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے تعلق رکھنے والے بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ راید صلاح کے خلاف اسرائیلی فوج اور پولیس نے کئی نام نہاد الزامات کے تحت پابندیاں عاید کررکھی ہیں۔ گذشتہ برس انہیں جیل سے مشروط رہائی کے بعد ان کے گھر پرنظر بند کردیا گیا تھا مگر وہ اپنے اہل خانہ کے سوا کسی اور شہری یا ذرائع ابلاغ سے رابطہ نہیں کرسکتے۔