فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں صدر محمود عباس کی انتقامی سیاست کے ستائے ملازمین نے اپنا دکھڑا اقوام متحدہ کے سامنے بیان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تنخواہوں سے محروم کیے گئے ملازمین نے 8 زبانوں میں ایک پٹیشن تیار کی ہے جسے مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے مندوب نیکولائے میلاڈونوف کو ارسال کیا گیا ہے۔ اس مکتوب میں اقوام متحدہ کے مندوب کو صدر محمود عباس کی انتقامی پالیسی سےآگاہ کرتے ہوئے تنخواہوں کی کٹوتی اور بندش کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
اس فہرست میں شہریوں نے تفصیلات بتاتےہوئے کہا ہے کہ صدر عباس کی انتقامی سیاست کے نتیجے میں ہزاروں سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ صدر عباس نے غزہ کی پٹی کے اسیران، شہداء کے اہل خانہ اور زخمیوں کی کفالت کے لیے ان کے وظایف بھی بند کردیے ہیں۔
اس پٹیشن پر فلسطین اور عرب ممالک کی 316 شخصیات کے دستخط ثبت کیے گئے ہیں۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ عرب اقوام اور دنیا کے زندہ ضمیر لوگ صدر عباس کی ملازمین کی معاشی انتقامی کی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے ان پر دبائو ڈالیں۔