جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی معلم کا مکان مسمار، تین صاحبزادے زندانوں میں قید

اتوار 17-مارچ-2019

اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے اسکول کےاستاد جمال القنبع کے خلاف انتقامی کارروائی اور ریاستی جبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کے تین جوان بیٹوں کو حراست میں لینے کے ساتھ اس کا مکان بھی مسمار کرڈالا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمال قنبع کو ایک عرصے سے صہیونی فوج کے وحشیانہ انتقام کا سامنا ہے۔ قابض فوج نے اس کے تین بیٹوں ایمن، ،احمد اوراسلام کو حراست میں لینے کے بعد جیل میں بند کردیا ہے۔

جمال قنبع جنین میں بوائز ہائی اسکول کے سینیر معلم ہیں۔ انہوں نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس سوائے صبر، استقامت اور ڈٹ کر صہیونی ریاستی دہشت گردی کا مقابلہ کرنےکے اور کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی دکھ نہیں کہ صہیونی دشمن نے اس کے تین بیٹوں کو حراست میں لینے کےساتھ مکان کی چھت سے بھی محروم کردیا۔ یہ ہمارے خاندان کی طرف سے وطن عزیز کے لیے ایک قرض ہی سہی۔

انہوں نے بتایا کہ میرا قصور صرف یہ ہے کہ میرا بیٹا احمد القسام بریگیڈ کے شہید مجاھد احمد جرار کا دوست تھا۔ دونوں ایک ساتھ گھومتے پھرتے، کھیل کود میں حصہ لیتے اور مسجد میں‌نماز ادا کرنے جاتے تھے۔ صہیونی دشمن نے احمد جرار کو 17 جنوری 2018ء کو شہید کردیا اور اس کے بیٹے احمد قنبع کو حراست میں لے لیا گیا۔ اس کے بعد صہیونی فوج نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے اس کا مکان بھی مسمار کرڈالا۔

 

مختصر لنک:

کاپی