چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل نے مصلی باب رحمت فلسطینیوں کے لیے بند کر دیا

پیر 18-مارچ-2019

اسرائیل کی مقبوضہ بیت المقدس میں قائم مجسٹریٹ عدالت نے مسجد اقصیٰ کے ‘باب رحمت’ کو فلسطینی نمازیوں کے داخلے اور وہاں پر نماز کی ادائی پر پابندی عاید  کردی ہے۔

اسرائیلی اخبار’یدیعوت احرونوت’ کی ویب سائیٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی عدالت نے مسجد اقصیٰ میں فلسطینی مُسلمانو‌ں کو دو ماہ کے لیے عبادت سے روک دیا ہے اور باب رحمت کو مزید 2 ماہ کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

ویب سائیٹ کے مطابق صہیونی عدالت نے بابِ رحمت کو60 دن کے لیے بند کردیا ہے مگر اس کی توضیح  نہیں کی گئی۔

خیال رہے کہ باب رحمت کو فلسطینیوں نے چند ہفتے مسلسل 16 سال کی بندش کے بعد کھولا تھا۔ سنہ 2003ء میں صہیونی حکام نے ایک غیرقانونی فیصلہ سناتے ہوئے مسجد اقصیٰ کے باب رحمت کو فلسطینیوں کے داخلےاور عبادت کے لیے بند کردیا تھا۔

حال ہی میں مسجد اقصیٰ میں کشیدگی کے بعد صہیونی حکام نے بیت المقدس کے 130 فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے بے دخل کردیا تھا۔ ان میں القدس کی اہم مذہبی اور سماجی شخصیات بھی شامل ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی