اسرائیل میں 9 اپریل کو ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات میں دائیں بازو کے انتہا پسند، اعتدال پسند اور سیکولر سب اپنی اپنی کامیابیوں کے دعوے کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے اسرائیل کے سرکاری ابلاغی اداروں اور حکومت مخالفین کی طرف سے رائے عامہ کے جائزے بھی جاری ہیں۔
اسرائیلی اخبارات ‘یدیعوت احرونوت’ اور ‘معاریف’ نے اپنے اپنے طور پر رائے عامہ کے آخری ایام کا جائزہ لیا ہے۔
معاریف کے سروے کے مطابق 9 اپریل کو کنیسٹ کے انتخابات میں ‘گرین، وائیٹ’ پارٹی جس کی قیادت سابق آرمی چیف جنرل بینی گانٹز کر رہے ہیں، حکمراں جماعت لیکوڈ پر سبقت لے سکتی ہے۔ توقع ہے کہ گرین پارٹی کنیسٹ کی 28 سیٹیں جیت جائے گی جب کہ لیکوڈ کی 27 نشستوں پر کامیابی کا امکان ہے۔ اسی طرح دائیں بازو کا کیمپ 64 نشستوں کے ساتھ پہلے اور دائیں بازو اور اعتدال پسندوں کو 56 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔
یدیعوت کے مطابق بینی گانٹز کی جماعت 30 نشستوں پر اور لیکوڈ 26 پر کامیاب ہوسکتی ہے۔ ایوان میں دائیں بازو کو 63 اور بائیں بازو کو 57نشستوں پر کامیابی کی امید ہے۔
اخبار ‘یسرائیل ھیوم’ کے مطابق دائیں بازو کے حامیوں کو پارلیمنٹ میں مجموعی طور پر 64 نشستیں ملنے کا امکان ہے اور اس کے مقابلے میں بائیں بازو کی نشستوں کی تعداد 56 ہوسکتی ہے۔ اس سروے میں بینی گانٹز کی 32 اور لیکوڈ کی 27 نشستوں پر کامیابی کی توقع ہے۔