فرانس کے دارالحکومت پیرس میں واقع تاریخی گرجا گھر میں لگنے والی خوفناک آگ نے چرچ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے باعث نوٹرا ڈام گرجا گھر کی چھت اور مخروطی چوٹی گر گئی ہے۔
بارہویں صدی میں بننے والے اس گرجا گھر میں آگ لگنے کے بعد آگ بھجانے والے عملے نے اسے گھیرے میں لے لیا مگر آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا۔ گرجا گھرمیں لگی آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 18 گاڑیوں اور 400 افراد نے حصہ لیا۔
آتشزدگی کا یہ منظر وہاں کے مکینوں اور سیاحوں نے بھی دیکھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ابھی آگ لگنے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوئی تاہم جس وقت آگ لگی اس وقت وہاں تزئین و آرائش کا کام جاری تھا۔ فائربگیڈ کےعملے کا کہنا ہے کہ آتش زدگی کے باعث چرچ کی چھت اور اس کا بالائی حصہ تباہ ہوگئے ہیں تاہم اسکے بنیادی ڈھانچے کو بچالیا گیا ہے۔
ادھر صدر عمانویل میکروں نے گرجا گھر میں آتش زدگی کی باعث قوم سے اپنا خطاب منسوخ کر کے نوٹرڈام گرجا گھر پہنچ گئے اور انہوںنے تاریخی مذہبی مقام میں آتش زدگی کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی فوری انکوائری کا حکم دیا ہے۔
"ٹویٹر” پر صدرعمانویل نے لکھا کہ تاریخی چرچ میں آتش زدگی سے پوری قوم دکھی ہے اور میں نے جو کچھ دیکھا وہ بہت تکلیف دہ ہے جسے بیان نہیں کیا جا سکتا۔