اسرائیلی جیلوں میں قید بھوک ہڑتال فلسطینی اسیران اور جیل انتظامیہ کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد صہیونی جیل حکام نے اسیران کے مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قومی تحریک اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیادت اور صہیونی انتظامیہ کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔
فلسطینی اسیران تحریک کے رہ نمائوں نے غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی جیلروں نے جیلوں میں کینسر کا سبب بننے والے جیمرز اور دیگر مواصلاتی آلات ہٹانے، اسیران کو اپنے اقارب سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اجازت دینے اور تمام عقوبت خانوں میں قیدیوں کو فون کی سہولت کی فراہمی سے اتفاق کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام نے اسیران کے خلاف 16 فروری 2018ء سے عاید کی گئی تمام پابندیاں ختم کرنے بالخصوص جیلوں میں جیمرز ہٹانے کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی جیلوں میں قید 400 فلسطینی اسیران نے بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ ایک ہفتے سے زاید عرصے تک جاری رہنے والی اس بھوک ہڑتال میں متعدد فلسطینیوں کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی اور انہیں ہسپتال منتقل کرنا پڑا تھا۔