اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)نے جنوبی افریقہ اور دوسرے ممالک کی درخواست پر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی نسلکشی روکنےکی درخواست پرغور شروع کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔
جمعرات کو ایک پریس بیانمیں حماس نے عالمی عدالت انصاف ‘آئی سی جے’ کے سیشنز کے انعقاد کو قابض ریاست کومجرم قرار دینے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جس نے عدالت کے سابقہ فیصلوں کونظر انداز کیا اور ہمارےعوام کے خلاف اپنی جارحیت کو جاری رکھا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہفلسطینیوں کےخلاف صہیونی نسل کشی کی تفصیلات پر عمل کرنے میں جنوبی افریقہ کا مؤقفقابل تحسین ہے۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کیبین الاقوامی عدالت انصاف نے جنوبی افریقہ کی درخواست پر غور کرنے کے لیے دو روزہسماعتوں کا آغاز کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اسرائیل جنوبی غزہ کی پٹیکے شہر رفح میں اپنی فوجی کارروائی روک دے، جہاں غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی پناہ لیےہوئے ہے اور وہ ان کی آخری پناہ گاہ ہے۔