فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے نشاندہی کی ہےکہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں ‘اقوام متحدہ’ کی قائم کردہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی’اونروا’ کےاسکولوں پرفلسطینی پرچم غائب ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والے ادارے ‘اتھارٹی 302 برائےدفاع حقوق پناہ گزین’ کےڈائریکٹر جنرل علی ھویدی نے کہاکہ ایسے لگ رہا ہےکہ فلسطینی پناہ گزینوں کی ذمہ دار ‘اونروا’ ایجنسی اپنے زیرانتظام اسکولوں میں فلسطینی پرچم کشائی پر پابندی کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
علی ھویدی نےسماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ‘فیس بک’ پرپوسٹ کردہ ایک بیان میں لکھا کہ میں نے لبنان اونروا کے متعدد اسکولوں کادورہ کیا مگر مجھے کسی جگہ کسی اسکول، گرائونڈ،کمرہ جماعت یاگیلری میں کوئی فلسطینی پرچم دکھائی نہیں دیا۔
انہوںنے کہاکہ اونروا کے اسکولوں میں فلسطینی پناہ گزین بچوں کو فلسطین کا قومی ترانہ گانے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی ہے۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کی طرف سے کسی قسم کا رد عمل سامنے نہیں آیا تاہم بعض حلقوں کاخیال ہےکہ اونروا فلسطینی پناہ گزینوں کے اسکولوں میں تبدیلیاں لانا چاہتی ہے۔اس میں نصاب میں تبدیلی کی خبریں بھی شامل ہیں۔