سوڈان میں عبوری عسکری کونسل اور آزادی وتبدیلی کے لیے احتجاج کرنے والی سیاسی جماعتوں کےاجلاس میں ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے مشترکہ سول اور ملٹری کونسل کی تشکیل پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ہفتے کے روز خرطوم میں صدارتی محل میں ہونے والے اجلاس میں عسکری قیادت اور مظاہرین کی جانب سے ‘عمر الدقیر’ نے شرکت کی۔
اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے ایک نئی عبوری کونسل تشکیل دینے کی تجویز پیش کی گئی جس میں 8 سول اور 7 فوجی افسران کو شامل کرنے کا کہاگیا جب کہ عسکری کونسل نے سویلین کے صرف تین نمائندے شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔
تاہم گذشتہ روز کے اجلاس میں نئی مشترکہ عبوری کونسل میں فوج اور سویلین سے نمائندوں کی تعداد پر اتفاق نہیں کیا جاسکا۔ اس حوالے سے آج اتوار کے روز دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
عسکری کونسل کا کہنا ہے کہ فوج اور مظاہرین کے نمائندوں کے درمیان نئی عبوری کونسل کی تشکیل کے حوالے سے صلاح مشورہ جاری ہے۔مظاہرین کی طرف سے مقرر کردہ نمائندوں نےمشاورتی اجلاس میں مثبت طرز عمل کا مظاہرہ کیا ہے جس کے بعد ملک میں نئی عبوری کونسل کی تشکیل سے اتفاق کیا گیا ہے۔