جمعه 15/نوامبر/2024

پوری مسلمہ امہ جہاد فلسطین میں عملی طور پر ہمارا ساتھ دے:خالد مشعل

ہفتہ 18-مئی-2024

اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے بیرون ملک امور کےسربراہ خالد مشعل نے قابض اسرائیلی دشمن ریاست پر جارحیت کو روکنے کے لیے دباؤڈالنے اور اس کے جرائم کا محاسبہ کرنے کے لیے تین اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ انہوںنے مسلمان اور عرب اقوام پر زور دیا کہ وہ سڑکوں پر رہیں اور فلسطینیوں کے خلافنسل کشی روکنے کے لیے دباؤ جاری رکھیں۔

خالد مشعل نے ان خیالات کا اظہار استنبول میںمنعقدہ ’طوفان آزادی‘ کانفرنس سے ایک آن لائن ویڈیو لنک سے خطاب میں کیا۔ یہکانفرنس ہفتے کو استنبول میں شروع ہوئی اور 60 ممالک کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھاتوار تک جاری رہے گی۔

خالد مشعل نے کہا کہ "8 ماہ کی جنگ کے بعد ہم اپنا جہاد جاریرکھے ہوئے ہیں۔ ہمارے پاس خدا کی طاقت سے جنگ جاری رکھنے کی صلاحیت اور روح ہے۔ ہمانہیں کیا بتائیں؟ ہم اپنے جواب کو 3 بڑے مراحل میں بیان کرتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کیکہ "پہلا قدم یہ ہے کہ آپ نے پہلے لمحے سے جو کچھ شروع کیا تھا اسے جاری رکھیںتاکہ غزہ کے لوگوں کی مدد کی جائے۔ انہیں کھانا کھلایا جائے، پناہ دی جائے اور انکے خاندانوں کی کفالت کی جائے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ قاتل مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ہم ترکیہ،لیبیا اور مصر کی طرح جنوبی افریقہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ دوسرےممالک ہر جگہ صہیونیوں کا پیچھا کرنے کے لیے جنگ میں شامل ہوں اور طلبہ کا سیلابجاری رہے”۔

دوسرے اقدام کےبارے میں انہوں نے کہا "ہم جہاد کی جنگ میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور ہم چاہتےہیں کہ مسلمہ امہ پوری طرح سے اس جنگ میں شامل ہو۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے جب تک کہہمیں آزادی کی جدو جہد کے مرحلےکا سامنا ہے، دشمن کو جھنجوڑنا ہے، ہمیں جہاد اورقوم کے سیلاب کے ساتھ ایک بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے۔

تیسرے مرحلے کےبارے میں خالد مشعل نے کہا کہ "جس چیز کی ضرورت ہے وہ سیاسی دباؤ اور دھرنوںکا سیلاب ہے جو ایک لفظ کہتا ہے۔ اس وقت پہلی فرصت میں غزہ میں جاری اسرائیلیجارحیت روکنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے قوم پرزور دیا کہ وہ سڑکوں پر نکلیں اور سفارت خانوں کے سامنے صہیونیوں اور ان کےوفاداروں کے خلاف غصے کا اظہار کریں، ہم چاہتے ہیں کہ اس جارحیت کو روکا جائے اورمیڈیا کا سیلاب اپنے پیغام، الفاظ اور موقف کو جاری رکھے۔ ہم چاہتے ہیں کہ فلسطینیبیانیہ تمام فورمز پر اپنی حد تک پہنچ جائے۔

انہوں نے زور دےکر کہا کہ حماس اپنا جہاد جاری رکھے ہوئے ہے اور غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کےخلاف جنگ جاری رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

مشعل نے کانفرنسکے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "آج طوفان الاقصیٰ کے آٹھویں مہینے میں غزہاور مغربی کنارے کی سرزمین پر 8 ماہ گزر چکے ہیں۔ دشمن اپنے جرائم کا ارتکاب کررہا ہے اور مسلمان ممالک صرف بیان بازی کررہے ہیں۔ اس وقت فلسطینی قوم کو باتوں کینہیں عملی تعاون کی ضروت ہے۔

مشعل نے نشاندہیکی کہ "دنیا بدل رہی ہے اور غزہ نے خطے اور دنیا کو تبدیل کر دیا ہے۔ انسانیتمیں اصلیت اور ہماری قوم کی روح کو آشکار کر دیا ہے”۔

انہوں نے مزیدکہا کہ "آج ہم ایک ایسے منظر کا سامنا کر رہے ہیں جو ہمارے اندر فتح میںاعتماد پیدا کرتا ہے۔ یہ منظر کہتا ہے کہ ہم فاتح ہیں اور اس کا نتیجہ ہم دشمن کوپیچھے ہٹتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ مایوسی کی وجہ سے دشمن کے پاؤں اکھڑ رہے ہیں اورہمارے مجاھدین اور قوم ثابت قدم ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی