فلسطین میں قیدیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کے مطابق صہیونی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل 6 فلسطینی اسیران نے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ ان میں غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے اسیر حسام الرزہ کی بھوک ہڑتال 42 دن سے جاری ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 61 سالہ حسام الرزہ 19 مارچ 2019ء سے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ اسے 17 اپریل 2018ء سے پابند سلاسل ہیں۔ وہ ماضی میں 18 سال سے صہیونی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں جن میں سے 11 سال انتظامی قید میں گزرے ہیں۔
اسیر 38 سالہ محمد طبنجہ 25 مارچ سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ 28 جون 2018ء سے انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل ہیں۔
35 سالہ حسن العویوی نے دو اپریل کو انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی۔ وہ تین بچوں کے باپ ہیں اور جزیرہ نما النقب کی جیل میں قید ہیں۔ پانچویں بھوک ہڑتالی اسیری 32 سالہ عودہ الحروب نے دو اپریل 2019ء کو بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
اسیرھاشم الھیمونی کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے اور وہ مسلسل 32 دن سے صہیونی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔
چوبیس سالہ محمد حسن مطیر کا تعلق غرب اردن کے قلندیا کیمپ سے ہے۔ وہ جنوری 2019ء سے پابند سلاسل ہیں اور حال ہی میں انہوں نے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔