اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت عبرانی اخبار’معاریف’ نےاپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے مقامی سطح پر تیار کردہ میزائلوں کی رینج، ہدف کو نشانہ بنانے اور اسےتباہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور معیار میں بہت حد تک بہتری آئی ہے۔
عبرانی اخبار نے ہفتے کےروز اپنی اشاعت میں کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی دفاع صلاحیت اور میزائل ٹیکنالوجی کے معیاری میں بہتری خطرناک ہے اور اس نے اسرائیلیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
اخبارلکھتا ہےکہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے میزائلوں نے صہیونی ریاست کےسامنے طاقت کا نیا توازن قائم کیا ہے۔ اگرچہ اسرائیلی فوج دفاعی اعتبار سے فلسطینی مزاحمت کاروںسےآگے ہے مگر فلسطینیوں نے اس بار اپنی صلاحیت کا لوہا منوا لیا ہے۔
اخبار لکھتا ہےکہ صہیونی ریاست کو سنجیدگی سے سوچنا چاہیے کہ آیا فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹوں اور میزائل کا کیا حل نکالا جا سکتا ہے۔ حکومت اور سیکیورٹی ادارے فلسطینی میزائلوں کو تباہ کرنےکے لیے تیار کردہ آئرن ڈون کی تعریف کرنے سے نہیں کتراتے مگر اس کی صلاحیت پر مسلسل سوال اٹھ رہے ہیں۔
اخبار کے مطابق آئرن ڈوم کی خراب کار کردگی ایک بار پھر ارباب اختیار کو گہرائی کےساتھ اس مسئلے کے حل پر غور کا موقع فرہم کرتی ہے۔