انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ‘ایمنسٹی انٹرنیشنل’ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کی پامالیوں پر صہیونی ریاست کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کر رہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق ایمنسٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سنہ 1948ء کے بعد گھروں سے زبردستی نکالے گئے فلسطینیوں کی آباد کاری کے معاملے میں عالمی برادری بالخصوص اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
ایمنسٹی کی طرف سے یہ بیان فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے قیام ‘یوم النکبہ’ کے 71 سال پورے ہونے کی مناسبت سے جاری کیا گیا۔ ایمنسٹی کی ویب سائیٹ پر پوسٹ کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی 70 سال پرانی تاریخ اور اس کے واقعات انتہائی شرمناک اور المناک ہیں۔ مقبوضہ فلسطینی اراضی کےاندر، اردن، لبنان اور شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کو ایک بار پھر مشکلات کا سامنا ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کی بحالی اور آباد کاری صہیونی ریاست کی ذمہ داری تھی مگر اسرائیل پناہ گزینوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔
ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق اور ان کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ریاست نے سنہ 1948ء کی جنگ میں تاریخی ارض فلسطین سے لاکھوں فلسطینیوں کو نکال باہر کرتے ہوئے وہاں پر ایک نام نہاد صہیونی ریاست قائم کر دی تھی۔ فلسطینی پناہ گزین 71 سال گذرنے کے بعد آج بھی مسلسل در بہ در ہیں اور اسرائیل فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کی مسلسل نفی کر رہا ہے۔