اسرائیلی عدالت کی طرف سے شہید فلسطینی اشرف نعالوۃ کی ماں وفاء نعالوۃ کو بھاری جرمانے کی سزا سنائے جانے کے خلاف عوامی اور سماجی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق شہید اشرف نعالوۃ کی ماں وفاء نعالوۃ کی حمایت میں سوشل میڈیا پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ سماجی کارکنوں نے وفاء نعالوۃ کو دی جانے والی 50 ملین شیکل کی سزا کو بدترین ظلم اور سفاکیت کی انتہا قرار دیا ہے۔ سماجی کارکنوں نے وفاء اور کے اہل خانہ کی جرمانہ کی ادائی میں مدد کی اپیل کی ہے۔
سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی عدالت نے ایک نہتی خاتون کو 50 ملین شیکل کی بھاری سز سنا کر نعالوہ خاندان اور ان کے اقارب کی طرف سے شروع کی گئی مہم میں مخیر حضرات سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ وفاء نعالوۃ کے جرمانہ کی ادائی میں مدد فراہم کرے۔
خیال رہے کہ صہیونی عدالت کی طرف سے اسیرہ وفاء نعالوۃ کے وکیل کو بتایا گیا ہے کہ ان کی موکلہ کو دویہودی آباد کاروں کا قتل کرنے والے فلسطینی اشرف نعالوہ کے ساتھ تعاون کے الزام میں پچاس ملین شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔
نعالوہ خاندان کی امدادی مہم کے رابطہ کار عزام دحیلیہ نے مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم ابھی زندہ ہے اور صہیونی عدالت کے اس ظالمانہ فیصلے اور سزا کو قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا صہیونی ریاست ظلم کی سیاست پر قائم ہوئی اور اسی پر کھڑی ہے مگر فلسطینی عوام ظلم کا بھرپور طریقے سے مقابلہ جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ظلم وجبر اور ظالمانہ انداز میں گرفتاریوں اور جیلوں میں ڈالے جانے کی سیاست زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی۔