فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے فلسطینی حسن العویوی مسلسل دو ماہ سے صہیونی زندانوں میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے باعث اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
کلب برائے اسیران کے مطابق دونوں فلسطینی اسیران کو صہیونی حکام کی طرف سے ان کی بھوک ہڑتال کے باوجود بار بار ایک سے دوسری جیل میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ بھوک ہڑتالی اسیر پر بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے مسلسل دبائو ڈالا جا رہا ہے۔ انہیں اس وقت ‘الرملہ’ میں قائم ‘نیتزان’ جیل میں ڈالا گیا ہے۔
مسلسل بھوک ہڑتال کے باوجود صہیونی جیل حکام فلسطینی شہری کی تشویشناک حالت پرانہیں نظرانداز کیے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ 35 سالہ حسن العویوی کو جنوری 2019ء سے حراست میں لے لیا۔ عویوی تین بچوں کے باپ ہیں۔