اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے ایران میں مندوب خالد القدومی نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم خلیجی ریاست بحرین میں رواں ماہ کے آخر میں امریکا کی دعوت پر منعقد کی جانےوالی اقتصادی کانفرنس کے نتائج کو قبول نہیں کرے گی۔
ایران کے شہر قم میں عالمی یوم القدس کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سےخطاب میں ڈاکٹر خالد القدومی کا کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کا دعویٰہے کہ منامہ کانفرنس فلسطینیوں کی خیرو بھلائی، خوشحالی،تجارتی اور معاشی ترقی کاذریعہ ثابت ہوگی۔ مگر یہ سب فراڈ اور دھوکہ ہے۔
انہوںنے سعودی عرب کے شہر مکہ معظمہ میں ہونے والی خلیجی، عرب اور اسلامی سربراہ کانفرنسوں میں قضیہ فلسطین کو نظرانداز کرنے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم صرف اپنی جدو جہد آزادی کے احترام کا مطالبہ کرتی ہے۔ فلسطینی عوام اس وقت جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کررہے ہیں۔ اس وقت اسرائیل پوری دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا ہے اور امریکا اور اس کے اتحادی فلسطینیوں کے بجائے صہیونی ریاست کی طرف داری کررہے ہیں۔
حماس رہ نما نے مزید کہا کہ امریکا کا نام نہاد امن پلان’صدی کی ڈیل’ 70 سال بعد ایک بار پھر فلسطینیوں اور ان کے نصب العین کا سودا کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ عالمی استعماری طاقتیں فلسطینی قوم کے خلاف آج بھی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عرب اور مسلمان ممالک کی قیادت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ قضیہ فلسطین حق وباطل کے درمیان معرکہ ہے اور فلسطینی قوم اس معرکے میں ہراول دستہ ہیں۔