فلسطینی امور اسیران کے ترجمان عبدالناصر فروانہ نے کہا ہے کہ گذشتہ چار سال کے دوران اسرائیلی جیلوں میں قید 3 زہار 783 فلسطینیوںنے امتحانات میں حصہ لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں عبدالناصر فروانہ نے کہا کہ اسرائیل کی مختلف جیلوںمیں فلسطینی قیدی امیدواروں کے لیے 11 امتحانی ہال مختص کیےگئے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی نا مساعد حالات اور پابندیوں کے باوجود اسکولوں اور جامعات کے امتحانات میں حصہ لیتے ہیں۔ صہیونی حکام کی طرف سے رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود قیدی تعلیم کے حصول کے لیے کوشاں ہیں اور تحریک اسیران بھی ان کی معاونت کرتی ہے۔
عبدالناصر فروانہ نے مزید کہا کہ امتحانات میں حصہ لینے والے 2519 فلسطینی اسیران جو کل قید امیدواروں کا 66 اعشاریہ 6 فی صد بنتے ہیں نے کامیابی حاصل کی۔
گذشتہ برس 858 امیدواروںنے میٹرک کے امتحانات میں حصہ لیا اور کامیابی کا تناسب 65 اعشاریہ 9 فیصد رہا۔ رواں سال کے سالانہ امتحانات میں 1000 قید طلباءوطالبات نے حصہ لیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 6700 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں بڑی تعداد کم عمر طلباء اور طالبات کی ہے جنہیں صہیونی فوج نے نام نہاد الزامات کے تحت پابند سلاسل کر رکھا ہے۔