فلسطین میں انسانی حقوق کی ایک بڑی تنظیم’ ضمیر فائونڈیشن’ نے رام اللہ اتھارٹی کے ہاتھوں ضمیر کی آواز بلند کرنے والوں کو پابند سلاسل کرنے اور منہ بند کرنے کے لیے ان پروحشیانہ تشدد کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ‘ضمیر فائونڈیشن’ کی طرف سے جاری ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ سیاسی بنیادوں پر حراست میں لیے گئے تمام شہریوں کو فوری طورپر رہا کریں بالخصوص حال ہی میں حراست میں لیے گئے سینیر سیاسی رہ نما اور حماس کے رکن ابو البھاء کو رہا کیا جائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ضمیر فائونڈیشن نے فلسطینی پراسیکیوٹر جنرل اور فلسطینی سیکیورٹی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ حراست میں لیے گئے تمام فلسطینی سیاسی کارکنوں کو رہا کرنے اور ان کی شہری آزادیوں کا احترام یقینی بنایا جائے۔
بیان میںکہا گیا ہے کہ آزادی اظہار کو جرم قرار دینے کا کوئی جواز نہیں اور شہریوں کو فلسطینی اتھارٹی کے عمال کی کرپشن پر آواز بلند کرنے کی پاداش میں جیلوں میں بندکرنے اور عدالتوں میں گھیسٹنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے 11 جون کو غرب اردن کے شہر رام اللہ سے اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے مقامی رہ نما ابو البھاء کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان کی گرفتاری کی وجہ ان کی طرف سے فلسطینی اتھارٹی کی کرپشن کے خلاف عوام کو سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے کا مطالبہ تھا۔