بیت المقدس کا ایک فلسطینی شہری جسے اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کا پرچم لہرانے کی پاداش میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ قید کاٹنے کے بعد گھر پہنچ گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق نوجوان فلسطینی رامی الفاخوری کو چھ ماہ قبل وادی الجوز سے اس کی شادی کی تقریب کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔ اس کی گرفتاری کی وجہ گھر پر اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کا پرچم لہرانا تھا۔ اس نے شادی کی خوشی میں اپنے گھر پر حماس کا سبز علم لہرایا جس پر صہیونی پولیس نے اسے حراست میں لے لیا تھا۔
الفاخوری کو اسرائیلی پولیس نے 19 دسمبر 2018ء کو حراست میں لیا۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے اپنے گھر پر حماس کا پرچم لہرا کر تخریبی کارروائی کی ہے۔
الفاخوری کی گرفتاری اس کی شادی کے دن عمل میں لائی گئی تھی۔ قابض فوج نے نہ صرف رامی الفاخوری کوحراست میں لے لیا تھا بلکہ اس کے والد اور 22 دوسرے فلسطینیوں کو بھی العیزریہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔