شنبه 16/نوامبر/2024

نیتن یاھو کو ووٹ دینے والے عقل وشعور سے عاری لوگ ہیں: سابق موساد چیف

جمعہ 21-جون-2019

اسرائیل کے خفیہ ادارے ‘موساد’ کے سابق چیف نے موجودہ انتہا پسند وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر کڑی تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ نیتن یاھو کو ووٹ دے کر انہیں منتخب کرنے والے عقل وشعور سے عاری لوگ ہیں۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار ‘معاریف’ کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق موساد چیف ‘شبتائے شفیط’ نے کہا کہ نیتن یاھو اور انہیں ووٹ دینے والے عقل و شعور اور فہم وفراست سے عاری لوگ ہیں۔

انہوں‌ نے کہا کہ نیتن یاھو کو اقتدار سے الگ کرنا ہوگا کیونکہ ان کی وجہ سے اسرائیل کے کے لیے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں‌نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کو آخر کار حل ہونا ہوگا۔ اسرائیل کو فلسطینیوں کے ساتھ جاری تنازع کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ شفیط سنہ 1989ء سے 1996ء کے دوران ‘موساد’ کے سربراہ رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے پوری پیشہ وارانہ زندگی قاتل کے ساتھ گزاری۔ اگرچہ موساد مصر اور اردن کے ساتھ امن معاہدے کرانے میں شامل  تھی مگر فلسطینیوں کے ساتھ تنازع حل نہیں‌ ہوسکا۔

ایک سوال کے جواب میں‌ انہوں نے کہا کہ مصر میں اخون المسلمون کے مختصر دور حکومت کے دوران مصر کے ساتھ امن معاہدہ منجمد ہو گیا تھا تاہم اس کے باوجود س معاہدے کی خلاف ورزی نہیں‌ کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت غرب اردن میں یہودی کالونیوں سے باہر ایک لاکھ یہودی آباد ہیں۔ میں انہیں حقیر سمجھتا ہوں۔ غرب اردن میں‌یہودیوں کی آباد کاری امر ربی ہوسکتا ہے مگر یہ یہودیت کے لیے مناسب نہیں۔

مختصر لنک:

کاپی