مسلسل کئی ماہ سےجاری اسرائیلی بربریت اور غزہ میں بھوکے پیاسے معصوم لوگوں پر بم گرا کرانہیں موتسے ہم کنار کرنا اسرائیلی وحشی فوج کا روز کا معمول بن چکا ہے۔
تازہ بربریت کےواقعات میں اسرائیلی فوج نے ایک جگہ امداد کے حصول کے لیے جمع خواتین اور بچوں پربمباری کی جس کے نتیجے میں 20فلسطینی شہید اور کم سے کم 150شہری زخمی ہوگئے۔
غزہ میں اسرائیلیجنگ کے چوتھے ماہ کے دوران لائی جانے والی تیزی امدادی سامان اور خوراک کے حصول کیخاطر جمع ہجوم کے لئے بھی ہلاکت کا باعث بن گئی۔
غزہ کی وزارت صحتکے مطابق کھانے پینے کی اشیا اور امدادی سامان لینے جمع بے گھر فلسطینیوں پر اسرائیلیبمباری سے کم از کم 20 فلسطینی شہید اور 150 زخمی ہو گئے ہیں۔
ادھر غزہ میںجمعرات کے روز اسرائیلی طیاروں سے بمباری اور ٹینکوں سے گولہ باری مسلسل جاری رکھیگئی ہے۔ خان یونس کے علاقے میں دوہسپتالوں کے ارد گردبھی بد ترین اسرائیلی حملےجاری رہے ہیں۔ بے گھر فلسطینیوں کو پناہ کے لئے ایک بار پھر بے بس ہو کر ادھر ادھربھاگ دوڑ کرنا پڑی ہے
مقامی شہری نےبتایا ‘ اب غزہ کو اسرائیل نے مسلسل بمباری اور گولہ باری سے تباہ کرنے کے ساتھساتھ خان یونس کے دو ہسپتالوں کو گھیرے میں لے کر گولہ جاری رکھی ہوئی ہے۔ آسمانپر ہرطرف دھویں کے بادل نظر آرہے ہیں۔ خان یونس کے نصیر اور العمل ہسپتال کے گردوپیشمیں سخت گولہ باری جاری رکھی ہوئی ہے۔