فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے فلسطینی مظاہرین پر صہیونی فوج کے قاتلانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے الزام عایدکیا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوںکے جسم کے نازک حصوں پرحملے کرکےانہیں شہید کررہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مرکز برائے انسانیحقوق کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ قابض فوج کےہاتھوں شہید یا شدید زخمی ہونےوالے بیشترفلسطینیوںکے جسم کے نازک حصوں پرگولیاں لگیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج ٍغزہ کی پٹی میں جاری ہفتہ وار حق واپسی ریلیوں کو کچلنے کے لیے طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہے۔
غزہ میں گذشتہ جمعہ کے روز 66 ہفتے ہونےوالے مظاہروں میں اسرائیلی فوجیوںنے فلسطینی مظاہرین پر اندھا دھند شیلنگ کی اور گولیاں چلائیں۔
انسانی حقوق مرکزکا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کےدوران غزہ کی پٹی میں ڈیڑھ سال کے دوران 74 عام شہری جن میں 23 بچے،، دوخواتین، ایک صحافی ، دو امدادی کارکن شہید کیے۔ یہ تمام شہادتیں غزہ میںہونےوالے ہفتہ وار مظاہروں میں ہوئیں۔
خیال رہےکہ 30 مارچ 2018ء سے غزہ میںجاری احتجاجی مظاہروں کےدوران اسرائیلی فوج کے طاقت کے استعمال سے 207 فلسطینی شہید اور 13 ہزار 127 زخمی ہوچکےہیں۔