یمن میں ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر دھوکے سے بلا کر شہید کیے گئےایک فلسطینی اور اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے رکن سلیم احمد معروف کو شہید کئے جانے کے بعد اس کے اہل خانہ نے اپنے بیٹے کے وحشیانہ قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقتول سلیم معروف کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ سلیم 14 سال سے یمن میں مقیم تھا۔ اسے دھوکے کےساتھ شہید کیا گیا ہے۔
شہید فلسطینی کے خاندان نے اپنے بیٹے کےوحشیانہ قتل کی فوری اور ٹھوس تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے معروف کےقتل میںملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہےکہ سلیم احمد معروف کو دو روز قبل یمن میںایک سیکیورٹی چیک پوسٹ کرگولیاں مار کر شہید کردیا گیا تھا۔ اس کی میت یمن کے مآرب شہر کے ایک اسپتال منتقل کی گئی ہے۔
خاندان نے سلیم کےقتل میں کی کسی گروپ پر ذمہ داری عاید نہیں کی تاہم یمنی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کرائے۔
36 سالہ سلیم احمد معروف غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے خان یونس سے تعلق رکھتا ہے۔ وہ گذشتہ 14 سال سے یمن میں مقیم تھا۔ جمعہ کو علی الصباح اسے مآرب میں ایک چیک پوسٹ پر شہیدکردیا گیا۔