اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ جماعت کے اعلیٰ سطحی وفد کے دورہ ایران کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
ترک صحافیوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس سے بات کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت دورہ ایران کے مثبت اور کامیاب نتائج سے آگاہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حماس کا شام سے نکلنے کا فیصلہ درست تھا اور یہ فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا گیا۔ حماس شام میں بحران کے آغاز ہی سے شام کی وحدت اور اس کی سلامتی کی حامی تھی۔
انہوںنے کہا کہ حماس نے شام میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی اور نہ ہی آئندہ کسی دوسرے ملک کے اندرونی امور میں مداخلت کرے گی۔
اسماعیل ھنیہ نے امریکا میں بحرینی اور اسرائیلی وزراء خارجہ کی ملاقات کی شدید مذمت کی اور کہا کہ امارات، بحرین اور دوسرے خلیج عرب ممالک اپنے مفادات کے لیے اسرائیل کےقریب آ رہے ہیں۔ حماس کے سربراہ نے فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کے لیے ترکی کے کردار کو سراہا اور کہا کہ حالیہ برسوں کےدوران ترک حکومت نے فلسطینیوں کے حقوق کی غیرمعمولی اور قابل تحسین حمایت کی ہے۔