چهارشنبه 30/آوریل/2025

القدس کی سودے بازی کرنے والے قابض اسرائیل کی طرح ہمارے دشمن ہیں

جمعہ 26-جولائی-2019

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اس وقت صہیونی ریاست اور اس کے حامیوں کا سب سے بڑا ہدف ہے۔ بیت المقدس میں صور باھر کے مقام پر فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری حقائق کو تبدیل کرنے کی مجرمانہ کوشش ہے جس کا ہرسطح پر مقابلہ کیا جانا چاہیے۔

الاقصیٰ ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک تفصیلی انٹرویو میں العاروی نے کہا کہ ‘صدی کی ڈیل’ بیت المقدس کو فلسطینیوں سے چھیننے کی مجرمانہ سازش ہے۔ ہر وہ ملک جو القدس کوہم سے چھین کرصہیونیوں کو دے گا وہ ہمارے لیے اسی طرح دشمن ہوگا جس طرح قابض اسرائیل دشمن ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا فلسطینی قوم پر’سنچری ڈیل’ کی شکل میں ایک ایسا شرمناک فارمولہ مسلط کررہا ہے جسے فلسطینی قبول نہیں‌کرے گی۔ موجودہ امریکی انتظامیہ کی منطق انتہا پسندوں کی منطق اور فلسطینی قوم کے حقوق دیوار سےمارنے کی کوشش ہے۔

العاروری نے کہا کہ بیت المقدس کے عوام صہیونی دشمن کی سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ فلسطینیوں کو تنہا چھوڑنے کا کوئی جواز نہیں کیونکہ وہ قبلہ اول کے دفاع کے لیے فرنٹ لائن پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست اور اس کے حواریوں کو مسلم امہ کو کمزور کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

حماس رہ نما نے عالم اسلام اور آزادی پسند زندہ ضمیر انسانوں پر فلسطینی قوم کے دفاع اور ان کی نصرت پر زوردیا۔
انہوں حماس کے وفد کے دورہ ایران کو انتہائی کامیاب اور تاریخی قرار دیا۔

 

مختصر لنک:

کاپی