قابض اسرائیلی حکام نے سینیر فلسطینی سماجی کارکن، مصنفہ اور کالم نگار خاتون لمیٰ خاطر کو جیل سےرہا کردی۔ 42 سالہ لمیٰ خاطرکا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے۔ اس کے شوہر حازم الفاخوری نے ‘فیس بک’ کے اپنے صفحے پرلکھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ لمیٰ صہیونی جیل سے آزاد ہوگئی ہیں۔
انہوںنے سوشل میڈیا پراپنے بچوں اور بیوی کے ساتھ تصاویر شیئر کیں اور ان کے استقبال کیاگیا۔
خیال رہے کہ لمیٰ خاطر کو اسرائیلی حکام نے ایک سال قبل حراست میں لیا تھا۔ انہیں 13 ماہ تک انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل رکھا گیا اور 4000 شیکل جرمانہ کی سزا وصول کرنے کے بعد رہا کیا ہے۔ لمیٰ خطر پانچ سال کاعر صہ صہیونی زندانوں میں قید رکھا گیا۔
ادھرفلسطینی محکمہ اموراسیران کا کہنا ہےکہ لمیٰ خاطر پرصہیونی حکام کی طرف سے اشتعال انگیزی اور صہیونی ریاست کے خلاف مواد شائع کرنے کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔ حراست میں لیے جانے کے بعد لمیٰ خاطر کو 34 دن تک وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔