سابق فلسطینی وزیر وصفی قبہا نے کہا ہے کہ لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کی ملازمت پرپابندی کا قانون بلا جواز اور ناقابل قبول ہے۔ اسے فورا واپس لیا جائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سابق فلسطینی وزیر وصفی قبہا نے ایک بیان میں کہا کہ لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں سے ملازمت کا حق سلب کرنا غیرانسانی اور ناقابل قبول ہے۔ اس قانون کے نتیجے میں لبنان اور فلسطینیوں کےدرمیان تعلقات پرمنفی اثرات مرتب ہوںگے۔
سابق فلسطینی وزیر کا کہنا تھا کہ لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کو مقامی شہریوں کے مساوی حقوق حاصل تھے مگر اب لبنانی حکومت تیزی کےساتھ پالیسیاں تبدیل کررہی ہے۔ گذشتہ کئی سال سے فلسطینی پناہ گزینوں کو جبری ھجرت کا سامنا ہے۔ لبنانی پناہ گزینوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کے حق ملازمت کی نفی کرنے کے نتیجے میں فلسطینیوں کے بنیادی حقوق متاثر ہوں گے۔ لبنانی حکومت کا اقدام فلسطینیوں کے خلاف امریکی سازشی منصوبے صدی کی ڈیل کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں لبنانی حکومت نے فلسطینی پناہ گزینوں کو نجی شعبے میں کام کاج اور ملازمت سے روکنے کا ایک نیا قانون منظور کیا تھا جس پر فلسطینی عوام کی طرف سے شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔