مراکش کی وزارت خارجہ نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں فلسطینی قصبےصور بھر میں اسرائیلی مسماری کو رد کر دیا ہے۔
گذشتہ جمعرات وزیر خارجہ ناصر بوریطہ نے کہا کہ مراکش اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے ملکیتی مکانات کی مسماری کی شدید مذمت کرتا ہے ۔
بوریطہ نے یہ کلمات رباط میں سینٹ کٹس اور نیویس فیڈریشن کے سربراہ تیموتھی ہیریس کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے دوران ایک نیوز کانفرنس میں ادا کیے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی مسماری کی پولیسی ناقابل قبول ہے اور بین الاقوامی قوانین اور اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی واضح خلاف ورزی ہے ۔
انہوں نے اسرائیلی اعمال کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قرادادوں کی واضح اور سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
مراکش نے تمام یک طرفہ اقدامات کو مسترد کر دیا جس کے تحت القدس کی قانونی اور تاریخی حیثیت تبدیل ہو اور جس سے فلسطینی عوام میں مایوسی اور ناامیدی پھیلے اور مشرق اوسط میں امن عمل کمزور ہو۔