اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ کی پٹی کی سرحد پر تعینات اسرائیلی فوجیوں کی بڑی تعداد نفسیاتی امراض کا شکار ہو گئی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایسے فوجی جو تازہ تازہ فوج میں بھرتی ہوئے اور غزہ کی سرحد پر یہودی کالونیوں کے قریب تعینا کیے گئے وہ سب سے زیادہ نفسیاتی عوارض کا شکار ہوتے ہیں۔
عبرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نفسیاتی امراض کا شکار ہونے والے بیشتر فوجیوں میں سنہ 2001ء کے بعد پیدا ہونے والے اہلکار شامل ہیں۔ یہی وہ سال ہے جس میں فلسطینیوں نے غزہ کی پٹی سے راکٹ حملوں کا آغاز کیا۔ آج فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ اور میزائلوں کے حصول کو 18 ہوچکے ہیں۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں میں نفسیاتی بیماریوں کے بڑھتے رحجان سے صہیونی فوج میں پریشانی اور تشویش پائی جا رہی ہے۔ فلسطینیوں کے مزاحمتی حملوں کے خوف کے باعث صہیونی فوج کو نفسیاتی عوارض سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کرنا پڑا۔
نئے بھرتی ہونے والے فوجیوں کو محاذ جنگ پرتعینات کرنے پراسرائیل کےعوامی اور سیاسی حلقوں میں بھی بحث جاری ہے۔