میڈیا رپورٹس کےمطابق منگل کی شام امریکی پولیس نے 70 کے قریب فلسطینی حامی مظاہرین کو گرفتار کیاجنہوں نے سان فرانسسکو میں اسرائیلی قونصل خانے کی عمارت میں رکاوٹیں کھڑی کر لیںتھیں اور انہوں نے اسے خالی کرنے سے انکار کر دیا۔
مقامی پولیس نےدعویٰ کیا کہ افسران نے عمارت خالی کرنے سے انکار کرنے والے مشتبہ افراد کو گرفتارکرنے کی وجہ دیکھی ہے، جب کہ مظاہرین نے اسرائیل کے بائیکاٹ اور اسرائیلی فوج کےہاتھوں قتل عام کے لیے صہیونی ریاست پر مزید ڈالر نہ دینے کا مطالبہ کیا۔
سان فرانسسکوکرانیکل کے مطابق مظاہرین نے پوسٹرز اُٹھا رکھے تھے جن "صیہونیت مخالف یہوددشمنی نہیں ہے”، کے نعرے درج تھے۔
میڈیا ذرائع نےبتایا کہ مظاہرین قونصل خانے کےاندر داخل نہیں ہوئے بلکہ عمارت کے احاطے میں ہیرہے اور اسرائیل مخالف نعرے لگاتے ہوئے وہی دھرنا دیا۔
سوشل میڈیا پر پھیلےہوئے کلپس میں مظاہرین کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف "آزاد فلسطین”اور دیگر نعرے لگاتے دکھایا گیا ہے۔
قونصل خانے نے غیرملکی میڈیا کو بتایا کہ مظاہرین”حماس کے حامی فسادی” تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے فوری جواب دیا۔
قابل ذکر ہے کہامریکی یونیورسٹیوں میں گذشتہ اپریل سے غزہ پراسرائیلی جنگ کے لیے امریکی حمایت کےخلاف طلبہ کی تحریک چل رہی ہے۔ فلسطین کے حامی طلباء کی تحریک بہت سی مغربی یونیورسٹیوںتک پھیلی ہوئی ہے خاص طور پر کینیڈا، فرانس، برطانیہ اور جرمنی میں تیزی سے پھیلرہی ہے۔