فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے ننھے مُنھے آرٹسٹوں نے فلسطینی قوم کے مصائب وآلام اور روز مرہ زندگی کے مسائل کو کو خاکوں کی شکل میں ترتیب دے کر نہ صرف درو دیوار کو مزین کردیا بلکہ فلسطینی مسائل کو بھی اجاگر کرنے کی منفرد کوشش کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں ننھے فلسطنی ہنرمندوں اور فائن آرٹ کے طلباء وطالبات کے تیار کردہ خاکوں پرمشتمل’فری اقدمات اور لکیریں’ کے عنوان سے ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا۔
اس نمائش اور ورکشاپ میں بچوں نے خصوصی طور شرکت کرکے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کاغذوں پر رنگ بکھیر کر بالعموم پورے فلسطین بالخصوص بچوں کے مسائل کوزیربحث لانے کی منفرد کوشش کی ہے۔
یہ نمائش غزہ کے فائن آرٹ کے تین نوجوان آرٹسٹوں کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے فن کے کو اجاگرکرنے کے لیے کاغذ اور قلم کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی نئی نسل کے مسائل کو نمایاں کرنے کی کامیاب کوشش کی۔
غزہ میں وزارت ثقافت کی دیواروں کے بالائی حصوں پر چسپاں کردہ خاکوں میں غزہ کی اسرائیل کی طرف سے کی گئی ناکہ بندی اور اس کے اثرات کو نمایاں کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بچوں کے تعلیمی مسائل اور خاندانوں کو درپیش مشکلات کا اظہار کیا گیا ہے۔
نوجوان آرٹسٹ عطاف النجیلی نے کہا کہ غزہ کے تین نوجوان طالب علموں نے فائن آرٹ کے استاد اور کارٹونسٹ ھشام شمالی کی زیرنگرانی کارٹون سازی کا ایک کورس کیا۔ بعد ازاں انہوں نے اسی تجربے کو عمل شکل دینے کی کوشش کی۔ اس موقع پر ان کے سامنے اپنے خیالات کو کارٹون کی شکل میں پیش کرنے کے کئی موضوعات تھے مگرانہوں نے غزہ کے عوام بالخصوص بچوں کو درپیش مشکلات کو اجاگر کرنے کو اہمیت دی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے عطاف نے کہا کہ ہم نے غزہ کے بچوں کو مسلسل 10 دن تکی کارٹون سازی کا طریقہ سکھایا اور انہیں بتایا کہ آپ اپنے خیالات کو کیسے ایک کارٹون کے ذریعے خاکے کی شکل دے سکتے ہیں۔
آرٹسٹ ایھا شلافیری نے کہا کہ بچوں نے تفریحی سرگرمیوں کے بعد کارٹون سازی کے احساس کو روزہ مرہ زندگی کی گہرائی کے ساتھ بیان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم باقاعدگی کے ساتھ تخیل اور مسئلے پرغور کرتے ہیں۔ بچوں کو دو گھنٹے کا وقت دیا جاتا ہے کہ وہ غور کریں کہ انہیں تعلیم، خاندانوں سے یکیجہتی اور متاثرین کے مسائلو کو کارٹون کی شکل میں کیسے پیش کرنا ہے۔
آرٹسٹ محمد التو نے بتایا کہ غزہ میں ننھے کارٹون سازوں کی عمریں 10 سے 15 سال کے درمیان تھیں۔