اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے لکسمبرگ کی ایک عدالت کی طرف سے جماعت اور تنظیم کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے نکالنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی عدالت کی طرف سے جماعت اور اس کے عسکری ونگ کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے نکالنے کا اعلان قابل تحسین ہے۔ یورپی عدالت کو چاہیے کہ وہ اپنے فیصلے پر یورپی ممالک سےعمل درآمد کرائے۔
حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے ایک بیان میں کہا کہ یورپی عدالت کی طرف سے حماس کو دہشت گردی کی فہرست سے نکالنے کا اعلان فلسطینی قوم اور فلسطینی مزاحمت کی فتح ہے۔
خیال رہے کہ لکسمبرگ کی ایک مقامی عدالت نے حماس اور جماعت کےعسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کو دہشت گرد گروپوں میں شامل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے یورپی ممالک سے کہا ہے کہ وہ حماس اور اس کے عسکری ونگ پر عاید کردہ پابندیاں اٹھائے۔
انسانی حقوق کے ذرائع کے مطابق انسانی حقوق کے مندوب خالد الشولی نے ایک بیان میں بتایا کہ لکسمبرگ کی ایک ابتدائی عدالت میں حماس کے حق میں فیصلہ صادر کیا گیا ہے۔ چار ستمبرکو عدالت میں حماس سے متعلق کیس کی اعلانیہ سماعت کے موقع پرعدالت نے کہا کہ حماس اور اس کےعسکری ونگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا نامناسب ہے۔ عدالت یورپی یونین کے اس اقدام اور جماعت کو دہشت گرد قرار دینے کے تمام صدارتی اور حکومتی احکامات کو کالعدم قرار دیتی ہے۔
خیال رہےکہ یورپی عدالت نے سنہ 2018ء کے کیس نمبر 475، 1084، ایگزیکٹو آرڈر نمبر 468 اور 1071 کو بنیاد بنا کرحماس اور القسام بریگیڈ کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے نکالنے کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نئے فیصلے کا 17 دسمبر 2014ء کے اس فیصلے کے ساتھ تعلق نہیں جس میں یورپی عدالت کی طرف سے حماس کو دہشت گرد قرار دینے کے اقدام کی توثیق کی تھی۔