فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں غیرقانونی طورپر آباد کردہ یہودی آباد کاروں کی طرف سے الخلیل شہر میں ایک اسکول مسمار کرنے کی اشتعال انگیز مہم اور اعلان پر مقامی فلسطینی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں محکمہ تعلیم کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الخلیل کے جنوب میں سموع کے مقام پر غوین ایلیمنٹری اسکول کے خلاف اسرائیلی دائیں بازو کے گروپ’ ریگیوم’ نے ایک اشتعال انگیز مہم چلائی ہے جس کا مقصد اسکول کومسمار کرنا ہے۔
جنوبی الخلیل میں ڈائریکٹر ایجوکیشن خالد ابو شرار نے نظامت کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس مہم کا مقصد اس مقامی فلسطینی آبادی کو نظر انداز کرنا ، تعلیمی اداروں اور فلسطینی نصاب کے خلاف قابض دشمن کی تحریکوں اور اداروں کی طرف سے چلائے جانے والی اشتعال انگیز مہمات کو مزید آگے بڑھانا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دشمن کی چالوں کے مقابلہ میں وزارت تعلیم بھرپور مزاحمت کرے گی۔ انہوں نے سول سوسائٹی کے اداروں اور شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسکول کا دفاع کریں۔
ابو شرار نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا اداروں کو ایک پیغام کہا کہ وہ صہیونی آباد کاروں کی نسل پرستی، شدت پسندی اور اشتعال انگیزی کے خلاف آواز بلند کریں اور فلسطینی بچوں کو اسکول سے محروم کرنے کی صہیونی چالوں کو ناکام بنائیں۔